گوروں کے دیس سے
ایک پینڈو کے ولایتی شب و روز کا احوال
مصنف عارف انیس
“گوروں کے دیس سے” گزشتہ دس برسوں کی تحریروں کا انتخاب ہے جو روزنامہ ایکسپریس اور نئی بات میں لکھے گئے.
اس کتاب کے بارے میں مختلف مصنفین کا تبصرہ.
عارف انیس نے “گوروں کے دیس سے” کی عینک سے دنیا کو خوب کھوجا اور ہمیں بھی شامل حال رکھا. انہوں نے یہ عنوان میرے ایک سفر نامے سے متاثر ہو کر رکھا اور اس کا حق ادا کیا. عارف انیس کی تحریریں بامعنی، شگفتہ اور خیال افروز ہیں اور آنے والے کئی برسوں میں زندہ رہنے والی ہیں. ان کی نثر پر گرفت باکمال ہے. میں اردو صحافت میں ان کا تابناک مستقبل دیکھ رہا ہوں.
عطاء الحق قاسمی
عارف انیس نے نہ صرف مغرب کو سمجھا ہے بلکہ اس کی چکاچوند سے خیرہ ہوئے بغیر اس کے انداز فکر کو بھی سمجھا ہے جس پر اس کی ساری عمارت استوار ہوئی ہے. بہت کم لوگوں کی رسائی ان زاویوں تک ہوتی ہے جہاں سے عارف انیس نے انہیں دیکھا، اور ہمیں دکھایا ہے.
امجد اسلام امجد
عارف انیس کی تحریر میں بہت پکڑ ہے اور وہ ایک اچھے داستان گو کی طرح اپنے قاری کو طلسم ہوش ربا کی مختلف بھول بھلیوں کو مختلف زاویوں سے روشناس کراتا ہے.
مستنصر حسین تارڑ
عارف انیس ایک خواب زادہ ہے. یہ کتاب عارف کے تجربات، اس کی داخلی دنیا، اس کی کامرانیوں، نئے سیکھے گئے ہنر اور ان کی دلچسپ آزمائش کی داستان ہے.
عامر خاکوانی
یہ ممکن ہی نہیں کہ یہ کتاب پڑھنے سے پہلے اور بعد میں آپ ایک جیسے رہیں. یہ کتاب پڑھنے والے پر اس کی اپنی آنکھ کھول دیتی ہے اور عارف سے عرفان تک کا سفر طے ہو جاتا ہے.
توفیق بٹ
عارف انیس نے پردیسی پاکستانیوں کے پاکستان کے لیے خوابوں کو اپنی بھرپور نثرکے زور پر ایک لے میں ڈھال دیا ہے. خدا کرے کہ پاکستان، اس خواب کی تکمیل کر سکے جو بیرون وطن پاکستانی اس کے بارے میں دیکھتے ہیں.
محمد سرور چوہدری
عارف علی نے کمال احسن طریقے سے نگری نگری گھومی مگر وہ گھر کا راستہ نہیں بھولے، بلکہ انہوں نے اس گھر کو اجالنے کے مزید رستے نکالے ہیں جن کا انکشاف اس کتاب سے ہوتا ہے.
ڈاکٹر صداقت علی
Reviews
There are no reviews yet.