سفر حج ایک ذاتی یادداشت ہے ۔ بیس لاکھ حاجیوں کا موسم حج میں الگ الگ تجربہ ہوتا ہے،یہ اُن میں سے ایک ہے ۔ نہ تو یہ حج سکھانے کیلئے کوئی کتابچہ ہے نہ ہی کوئی لاجسٹکس اور روز مرہ معاملات کو سمجھانے کی کوشش۔ نہ ہی یہ کوئی سفر نامہ ہے کہ لوگوں اور مقامات کے بارے میں معلومات نہیں دی گئیں،نہ ہی جھوٹ کی چاشنی سے کرداروں میں رنگ بھرا گیا ہے اور نہ ہی عقیدت کی پیوند کاری سے سے ہر جملے کو ایمان افروز بنانے کی سعی کی گئی ہے،نہ ہی اندھے جذبات کا طواف کیا گیااور نہ ہی گذشتہ و حالیہ من گھڑت نظریات کی رمی کی گئی۔
ہاں ، البتہ آپ حج 2016کا آنکھوں دیکھا حال پڑھنا چاہیں تو یہ تحریر آپ کو مایوس نہیں کرے گی۔ جو دیکھا، جو محسوس کیا، بلا کم و کاست لکھ دیا۔ اس بات کا فیصلہ تو اہل علم و دانش کریں گے کہ کیا صحیح اور کیا غلط، کون سے افکار قابل تعزیر اور کون سے جملے قابل ستائش۔
اگر آپ بھی میری طرح ان بد نصیب 99فیصد پاکستانیوں میں سے ایک ہیں جو نہ تو منسٹر ہیں نہ ہی پارلیمینٹیرین ، نہ ہی شاہی مہمان نوازی کے حقدار ٹہرے، نہ ہی کسی مذہبی کوٹے میں نام آیا، نہ ہی قطب، ابدال اور اولیاء اللہ میں ہی شمار ہوئے تو یہ تحریر آپ کو بالکل ـذاتی لگے گی۔ آئیے عبد اللہ کی آنکھ سے آج کل کے دور کے حج پر چلتے ہیں، شاید کچھ سیکھ لیں، سمجھ جائیں،بدل دیں۔
باقی رب جانے اور رب کے بندے !
مصنف:ذیشان الحسن عثمانی
Reviews
There are no reviews yet.